ممبئی، 23/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)شِو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما سنجے راؤت نے جمعہ کے روز کہا کہ مہا وِکاس آ گاہڑی (ایم وی اے) کے اتحادیوں نے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد اپنے تمام منتخب نمائندوں کو ممبئی میں اکٹھا رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد حکومت سازی کے دوران کسی بھی ممکنہ خرید و فروخت کی کوششوں کو ناکام بنانا ہے۔ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے نتائج کی گنتی 20 نومبر کو ہونے والی تھی، جس کے بعد سنجے راؤت نے کہا کہ ایم وی اے انتخابی میدان میں 160 سیٹیں جیتنے کا دعویٰ کیا ہے۔
سنجے راؤت نے کہا کہ ایم وی اے کے رہنماؤں نے جمعرات کو ایک ملاقات کی اور ہر سیٹ کا جائزہ لیا۔ اس ملاقات میں راؤت، ان کی جماعت کے ساتھی انیل دیسائی، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے ریاستی صدر جیتن پٹیل اور کانگریس کے رہنما ستیش پٹیل اور بالاساہب تھورات شامل تھے۔ سنجے راؤت نے کہا، ’’ہم نے فیصلہ کیا کہ تمام منتخب نمائندوں کو ممبئی لایا جائے گا۔ نئے منتخب ممبران کے لیے ممبئی میں رہائش کا انتظام نہیں ہوتا، اس لیے ہم نے ان کے لیے ایک ساتھ رہنے کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘
راجیہ سبھا کے رکن سنجے راؤت نے کہا کہ کچھ آزاد امیدوار، جنہیں جیتنے کا بھرپور امکان ہے، نے اپوزیشن اتحاد کی حمایت کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ راؤت نے کہا، ’’وزیر اعلیٰ کے لیے کوئی فارمولا نہیں ہے۔ ہر کوئی حکومت کا رہنما منتخب کرے گا۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کوئی بھی طاقت ایم وی اے کو مہاراشٹر میں اگلی حکومت بنانے سے نہیں روک سکتی اور اعلیٰ عہدے کا فیصلہ صرف مہاراشٹر میں کیا جائے گا۔
سنجے راؤت نے جمعرات کو کہا کہ وزیر اعلیٰ کا چہرہ تمام اتحادیوں کے ذریعے مشترکہ طور پر طے کیا جائے گا۔ راؤت نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر اپوزیشن اتحاد کو اکثریت حاصل بھی ہو، تو بی جے پی ریاستی گورنر کے ذریعے ایم وی اے کو حکومت بنانے سے روکنے کی کوشش کرے گی۔ انہوں نے کہا، ’’ہم فوراً فیصلہ کریں گے، ورنہ بی جے پی بے رحمی سے حکومت چھیننے کی کوشش کرے گی۔‘‘ مہاراشٹر اسمبلی کی مدت 26 نومبر کو ختم ہو رہی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کو خدشہ ہے کہ اگر اس وقت تک نئی حکومت نہیں بنتی تو ریاست میں صدر راج لگایا جا سکتا ہے۔